پولیس تھانہ ڈنگہ نے اندھے قتل کی لرزہ خیز واردات ٹریس کرلی۔

کھاریاں (نئی دنیا) گجرات پولیس تھانہ ڈنگہ نے اندھے قتل کی لرزہ خیز واردات ٹریس کرلی۔
دو ماہ قبل چکوڑی بھیلووال کے قریب نہر سے ملنے والی نعش کی شناخت کرلی گئی مقتول کو اس کے ساتھی بیوپاریوں نے چند روپوں کی خاطر موت کے گھاٹ اتارا پولیس نے انتہائی محنت اور جانفشانی سے قاتلوں کو انتہائی قلیل عرصہ میں گرفتار کرلیا۔


تفصیلات کے مطابق دوماہ قبل تھانہ ڈنگہ کے علاقہ چکوڑی بھیلووال کے قریب نہر سے ایک نامعلوم مرد کی نعش برآمد ہوئی،جس کے ہاتھ بندھے ہوئے اور گلہ کٹا ہوا تھا۔ نعش ناقابل شناخت تھی جبکہ کپڑوں کے اوپر جانو لکھا ہوا تھا۔ پولیس نے نعش قبضہ میں لے کر نامعلوم ملزمان کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کرلیا۔ نعش کی شناخت کے لئے سوشل میڈیا پر اشتہارجاری کئے۔ بعد ازاں کپڑوں کی مدد سے موضع بھانوالی کے رہائشی مقتول کے اہل خانہ نے نعش کی شناخت اسجد عرف جانو کے نام سے کرلی۔ جوکہ مویشیوں کا بیوپاری تھا۔
ڈی پی او گجرات سید اسد مظفر نے اس اندھے قتل کی لرزہ خیز واردات کو ٹریس کرنے اور سفاک قاتلوں کی جلد گرفتاری کے لئے ڈی ایس پی کھاریاں سرکل ملک عرفان صفدرکی زیر نگرانی ایس ایچ او تھانہ ڈنگہ انسپکٹر مجاہد عباس کو خصوصی ٹاسک دیا۔ جنہوں نے قتل کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش شروع کردی۔ تفتیشی پولیس ٹیم نے جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لاتے ہوئے انتہائی محنت اور جانفشانی سے اندھے قتل کی واردات کو ٹریس کرکے سفاک قاتلوں کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان میں 1۔ مدثر ولد بہادر خاں 2۔ الیاس ولد باغ علی شامل ہیں۔ جنہوں نے اعتراف جرم کرتے ہوئے دوران انٹیروگیشن انکشاف کیا کہ وہ مقتول کے ساتھ مل کر مویشیوں کا بیوپار کرتے تھے۔ انہوں نے لالہ موسیٰ کے قریب ایک گاؤں سے تین لاکھ ساٹھ ہزار روپے کی ایک بھینس خریدی جس کے پیسے مقتول نے اداکئے۔ بھینس بیچنے کے بعد وہ لالچ میں آگئے اور انہوں نے رضوان کو نہر کے قریب ہاتھ باندھ کر چاقو سے موت کے گھاٹ اتاردیا۔ اور اس کے گھر والوں کو بتایا کہ وہ پشاور چلا گیا ہے۔ پولیس نے ملزمان سے آلہ قتل اور رقم برآمد کرلی۔
ڈی پی او گجرات سید اسد مظفر کا کہناہے کہ قاتل کتنے ہی چالاک کیوں نہ ہوں وہ قانون کی گرفت سے نہیں بچ سکتے۔ ایسے سفاک قاتلوں کو قانون کے مطابق قرار واقعی سزا دلوائی جائے گی۔ اور مقتول کے لئے انصاف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا۔

ترجمان گجرات پولیس

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں