عوام کو سہولیات دینے کے بجائے مذید پریشانی میں مبتلا کرنا کہاں کا انصاف ہے ؟ مظہر کیانی چوٹالہ

جہلم (سید عمر عباس سے) اسٹیٹ بینک ٫ مراد سعید اور پوسٹ آفسز بینک اکاٶنٹ ھولڈرز کی مشکلات پچھلے چند مہینوں سے عوام بلخصوص دیہات کی عوام ایک انتہائی پیچیدہ پریشانی کا شکار ھے ۔مظہر کیانی نے چوٹالہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ معاملہ دراصل یہ ھے کہ جن خواتین وحضرات کے اکاٶنٹ ڈاکخانوں میں تھے وہ اچانک آگاہ کئے بنا بند کر دیئے گئے یا یوں سمجھ لیں بغیر اطلاع قومی بچت بینک میں ٹرانسفر کر دیئے گئے آسان لفظوں میں مطلب یہ کہ ڈاکخانوں میں دی گئی بینک جیسی سہولت ختم کر دی گئی اس سے ایک تو یہ ھوا جو چھوٹے کھاتہ دار مطلب چند ہزار روپے یا چند سو روپے کی اکاٶنٹ میں موجود رقم کے مالک تھے وہ سیدھی سمجھ لو کہ ضبط ھو گئی اب کون غریب یا بیوہ خاتون ان پیسوں کے حصول کی تگ و دو کرے گی اول تو ابھی تک بھی ڈاکخانوں میں رقم جمع کروانے والے کچھ اکاٶنٹ ھولڈرز کومعلوم بھی نہیں ھو گا کہ ان کے ڈاکخانوں میں موجود اکاٶنٹ ختم یا ضبط کر لئے گئے ھیں اب وہ لوگ جن کی رقوم ان اکاٶنٹس میں زرا زیادہ مطلب دس بیس ہزار سے زیادہ تھیں ان کو بھی بار بار متعلقہ ڈاکخانے کے چکر لگانے کے بعد قومی بچت بینک سے رقم وصولی کی راہ دکھا دی گئی وھاں بھی لوگوں کو اپنی رقم کے حصول کے لئے بھی زلیل و خوار ھونے کے بعد پیسے مل رھے ھیں اور کچھ ابھی تک چکر لگا رھے ھیں ۔ساری گزارش کا مقصد یہ ھے کہ کہاں ھے مراد سعید اس پوسٹ آفس کے محکمہ کا وزیر ۔لوگوں کو پہلے ڈاکخانوں سے اکاٶنٹ ختم کرنے کے بارے میں بزریعہ خط یا فون مطلع کیوں نہیں کیا گیا اور ان کی چھوٹی سے چھوٹی رقم کی ادائیگی کو کیوں یقینی نہیں بنایا گیا اس سارے فراڈ یا معاملے کا اسٹیٹ بینک پاکستان اور مراد سعید صاحب کو نوٹس لینا چاھئے کیا ان کو یہ دب معلوم نہیں ھے اور تمام پوسٹ آفسز سے متعلقہ اکاٶنٹ ھولڈرز کو ان کی چھوٹی سے چھوٹی رقم کی بھی شفاف ادائیگی یقینی بنائی جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں