کرونا وبا میں۔ اپ اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی محفوظ رکھ سکتے ھیںتحریر۔ نصراللہ چوھدری۔۔

اللہ تعالی کی طرف سے اپنے بندوں کے لیے شاھد یہ امتحان ھے کہ اج پوری دنیا کرونا جیسی وبا کی لپیٹ میں ھے۔
لیکن اس جدید دور میں جب سائسندانوں کی طرف سےدعوی کیا جارھا تھا کہ حضرت انسان ٹرقی کے عروج پر پنچ چکا ھے
اور روبوٹ کے۔زریعہ تمام کام کرسکتا ھے اور اس بت میں صرف جان ڈالنا باقی رہ گیا ھے۔ اب کوئئ بات کوئئ کام ناممکن نیہں رھا ۔
پھر اچانک ا یک جھٹکا لگنے سے ھمیں محسوس ھوا کہ اس خالق کائنات میں اس ھستی کے سامنے انسان کی کوئئ حثیت نیہں ۔۔

وھی تمام کائنات کارب ھے۔
اور اسی کے قبضہ قدرت میں تمام جہانوں کی بادشاھئ ھے۔
اج ھر طرف کرونا نے تباھی مچا رکھی ھے اور ا نسان اس کے سامنے بے بس نظر اتا ھے ۔
دنیا بھر میں ازانیں دی جارھی ھے اور اس افت سے پناہ مانگی جارھی ھے ھندوستان میں حالات سخت مخدوش ھیں
۔مسلمان کمیونٹی نے اپنئ مساجد بھئ ہسپتالوں میں تبدیل کر کے ان لوگوں کی مدد کی ھے جو مسلم۔ نیہں ان حالات میں مسلما نوں کے حسن سلوک سے متاثر ھو کر ھندوں نے بھی مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے جلوس نکالے ھیں اور کلمہ طیبہ کا ورد کرنے پر مجبور ھوگے ھیں۔
اللہ تعالی ھر انسان کو اس بیماری سے محفوظ رکھے پاکستان میں بھی حالات کچھ تسلی بخش نہیں۔
حکومت وقت کے بار بار ہدایات کے باوجود کوئئ بات ماننے کو تیار نہیں اور اپنی جان بچانے اور اپنے لیے بھی محفوظ ھونے کوتیار نیہں۔
حکومتی التجا کو ان کے دوسرے احکامات کی طرح ھوا میں اڑا دیا جاتا ھے۔
کچھ مفکر دوست تو ابھی بھی اسے بیماری سمجھنے اور ماننےکو تیار نہیں ۔خدارا
احتیاط ھی اس بیماری کے خلاف سب سے بڑا ہتھیار ھے
۔اگر اس وقت اپ نے اپنے اپ کو گھر تک محدود کر لیا ھے تو اس سے نہ صرف اپ اپنے اپ کو بلکہ دوسروں کی زندگیوں کو بھی محفوظ بنا سکتے ھیں۔ احتیاط ھے واحد حل ھے۔
اس بیماری کے ساتھ ساتھ پاکستان میں دوسری بیماری جو سب سے خطرناک ھے وہ اس کوچھپانا ھے اکثر لوگ بیمار ھونے کے باوجود تسلیم۔نہیں کرتے ۔ کہ وہ اس میں مبتلا ھو چکے ھیں ۔
جس سے وہ اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کا بھی نقصان کرتے ھیں
۔اس بی بی کی طرح جو محلے بھر میں لوگوں کے گھروں میں جاجا کر بتاتی رھی کہ میں ایندہ کچھ دنوں تک اپ سے نیہں مل سکوں گی۔
پوچھنے پر بتایا کہ مجھے کرونا ھو گیا ھے ایسے بھئ ھیں مہربان۔۔۔
بیرون ممالک مقیم میرے بھائئ کرونا ٹیسٹ جعلی لے کر پاکستان اپنوں کو ملنے کے لیے پنچ گے اپنوں کے ساتھ اس قدر ظلم۔کیا کہا جائے۔
۔یورپ میں لوگ معمولی شک پڑنے پر ڈاکڑ کی طرف بھاگتے ھیں کہ انھیں کرونا ھو گیا ھے۔
جبکہ دوسری طرف پاکستان میں اسے چھپایا جاتا اگر خدا نخوستہ اپ میں اس بیماری کے اثار ھیں تو فورا اپنے اپ کو گھر میں اور علحیدہ کمرہ میں محفوظ کر لیں ۔
اور دوسروں کے حال پہ رحم کریں
اپ کی آحتیاط سے انشاللہ بہت جلد حالات بہتر ھونگے۔
ساتھ ساتھ اپنا محاسبہ بھی کریں اور اللہ تعالی سے رحم۔کی اپیل کریں کہ وہ اس افت سے سب کو محفوظ رکھے
۔ ھمارے جو دوست اس بیماری سے متاثر ھوئے ھیں ان کی صحتیابی کے لئے دعا کریں ۔
مشکل حالات کا ثابت قدمی سے مقابلہ کرنا ھی اصل بہادری ھے ۔
یہ رات مختصر ھے میرے دوست غم نہ کر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں