فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پاکستانی سفارت خانہ میں یوم استحصال کشمیر منایا گیا

فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پاکستانی سفارت خانہ میں یوم استحصال کشمیر منایا گیا
یوم استحصال کشمیر تقریب فرانس میں پاکستانی سفارت خانے کے زیر اہتمام یوم استحصال کشمیر کے موقع پر خصوصی تقریب،مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار
فرانس کے دارالحکومت پیرس میں پاکستانی سفارت خانے کے زیر اہتمام یوم استحصال کشمیر کے موقع پر خصوصی تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں بھارت کے غیرقانونی زیر تسلط مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔منگل کو پاکستانی سفارتخانہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق تقریب میں پاکستانی تارکین وطن، ماہرین تعلیم، صحافیوں، طلبا اور پیشہ ور افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی، تقریب میں جموں و کشمیر پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل(یو این ایس سی) کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت کیلئے کشمیری عوام کی سات دہائیوں کی طویل جائز جدوجہد کو اجاگر کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان کے صدر، وزیراعظم اور وزیر خارجہ کے پیغامات پڑھ کر سنائے گئے، جن میں تنازعہ کشمیر کی اصل حقیقت اور مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام پر بھارتی جبر اور بربریت پر توجہ مرکوز کی گئی۔


اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے فرانس میں پاکستانی سفیر ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ چھ سال قبل بھارت نے5 اگست 2019 کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں غیر قانونی اور یکطرفہ اقدامات کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے اس کی خود مختاری پر کاری ضرب لگائی تھی ۔بھارت نے یہ اقدامات مقبوضہ جموں وکشمیر پر اپنے کنٹرول کو مزید مستحکم کرنے، اس کی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ متنازعہ حیثیت کو نقصان پہنچانے اور کشمیریوں کو اپنی ہی سرزمین میں بے اختیار اور اقلیت میں تبدیل کرنا کیلئے کئے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کا تنازعہ ہمارا نیشنل کاز اور پاکستان کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہے اسلئے پاکستان عالمی برادری سے مطالبہ کرتا رہے گا کہ وہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہونے والے جرائم کیلئے بھارت کو جوابدہ ٹھہرائے۔ اس موقع پر نامور مقررین نے 5 اگست 2019 کے بھارت کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کی کھلم کھلا خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ بھارتی حکومت انہیں واپس لے۔ انہوں نے غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرکے مقبوضہ علاقے کی آبادیاتی ساخت کو تبدیل کرنے، زمین کی ملکیت سے متعلق نئے قوانین متعارف کرانے اور مقبوضہ وادی میں انتخابی حلقہ بندیوں کو دوبارہ ترتیب دینے کی بھارتی کوششوں کی مذمت کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں