ایران ، اسرائیل تنازعہ : مذاکرات بحال ہونے چاہییں، یورپی یونین
یورپی یونین کے خارجہ امور کی سربراہ کایا کالاس نے ایران پر امریکی فضائی حملوں کے بعد مطالبہ کیا ہے کہ ایران-اسرائیل تنازعے کے تمام فریق واپس مذاکرات کی طرف آئیں۔
برسلز میں یورپی یونین کے صدر دفاتر سے اتوار کے روز موصولہ رپورٹوں کے مطابق کایا کالاس نے زور دے کر کہا کہ اگر ایران نے کوئی جوہری ہتھیار تیار کر لیے، تو بین الاقوامی سلامتی خطرے میں پڑ جائے گی۔
کایا کالاس نے، جو یورپی کمیشن کی نائب صدر بھی ہیں، سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر شائع کردہ ایک پوسٹ میں کہا کہ یورپی یونین کے رکن ممالک کے وزائے خارجہ کا ایک اجلاس کل پیر کے روز ہو گا، جس میں ایران پر امریکی فضائی حملوں کے بعد خطے کی تازہ ترین صورت حال پر مشاورت کی جائے گی۔
انہوں نے ایکس پر لکھا، ”ایران کو کسی بھی صورت یہ اجازت نہیں دی جانا چاہیے کہ وہ کوئی جوہری ہتھیار تیار کرے، کیونکہ یہ بین الاقوامی سلامتی کے لیے ایک بڑا خطرہ ہو گا۔ میں ایران اسرائیل تنازعے کے تمام فریقوں سے مطالبہ کرتی ہوں کہ وہ ایک قدم پیچھے ہٹتے ہوئے مذاکرات کی طرف لوٹیں تاکہ حالات کو مزید سنگین ہونے سے روکا جا سکے۔