میوزیم کھلنے کے وقت ایک ڈکیتی کی واردات پیش آئی، کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی، وزیر ثقافت
فرانس کی وزیرِ ثقافت راشیدہ داتی نے اتوار کو اطلاع دی کہ پیرس کے لوور میوزیم میں ڈکیتی کی واردات ہوئی ہے، جس کے بعد دنیا کے اس مشہور عجائب گھر کو ایک دن کے لیے بند کر دیا گیا۔
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق وزیر ثقافت نے ایکس پوسٹ میں مزید لکھا کہ ’لوور میوزیم کے کھلنے کے وقت ایک ڈکیتی کی واردات پیش آئی‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی، میں میوزیم کے عملے اور پولیس کے ساتھ موقع پر موجود ہوں
ان کی ٹیم کے ایک رکن نے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا کہ کم از کم ایک شخص میوزیم میں داخل ہوا تھا، تاہم کسی ممکنہ چوری کے بارے میں کچھ نہیں بتایا گیا۔
لوو میوزیم کی انتظامیہ نے اعلان کیا کہ اسے’غیر معمولی وجوہات‘ کی بنا پر آج کے لیے بند کر دیا گیا ہے، میوزیم کے حکام نے اس واقعے پر فی الحال کوئی تبصرہ نہیں کیا۔
یادر رہے کہ اس سے قبل ماہ ستمبر 2025میں فرانس میں میوزیم سے قیمتی اشیا چوری ہونے کی ایک اور واردات میں سات لاکھ ڈالر کی مالیت کے سونے کے نمونے چور لے اڑےتھے
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق پیرس کے نیچرل ہسٹری میوزیم سے سونے کے نمونے چرائے گئے تھے جبکہ میوزم انتظامیہ کو منگل کی صبح کو چوری کی واردات کا علم ہوا۔
میوزم کے پریس آفس نے اے ایف پی کو بتایا کہ سونے کے نمونے اگرچہ 7 لاکھ ڈالر کی مالیت کے تھے لیکن ثقافتی طور پر ان کی بے پناہ اہمیت تھی۔
پولیس ذرائع نے بتایا کہ میوزم کا الارم سسٹم اور نگرانی کا نظام جولائی میں ایک سائبر حملے کا شکار ہوا تھا تاہم یہ نہیں معلوم کہ آیا چوری کی واردات کے دوران سسٹم کام کر رہا تھا۔
میوزیم کے ڈائریکٹر ایمانیئول سکولیوس کا کہنا ہے کہ چور انتہائی پیشہ ورانہ مہارت رکھتے تھے، ان کے پاس پروفیشنل ساز و سامان موجود تھا اور انہیں راستوں کا بھی علم تھا۔
ڈائریکٹر نے مزید کہا کہ یہ محض اتفاق نہیں کہ چوروں نے ان خاص چیزوں کو نشانہ بنایا ہے۔
میوزیم کا کہنا ہے کہ یہ واردات ایسے موقع پر ہوئی ہے جب حالیہ چند ماہ میں کئی ثقافتی اداروں اور میوزیمز کو نشانہ بنایا گیا ہے۔
گزشتہ ماہ وسطی فرانس میں واقع نیشنل میوزیم سے 65 لاکھ یورو کی مالیت کی دو ڈشز اور چینی پورسلین کا ایک گلدان چوری ہوا تھا جن کو قومی خزانے کا درجہ حاصل تھا۔
گزشتہ سال نومبر میں بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جب چار افراد نے کلہاڑیوں اور بیٹس کے ساتھ دن دہاڑے پیرس کے میوزیم کو نشانہ بنایا اور کھڑکیوں میں سے 18 ویں صدی کے نوادرات چوری کر کے فرار ہو گئے۔
اس سے اگلے روز وسطی فرانس کے ایک اور میوزیم میں چوری کا واقعہ پیش آیا تھا جب کئی لاکھ یوروز مالیت کی جیولری چرا لی گئی تھی۔
چوری کی سب سے بڑی واردات مئی 2010 میں ہوئی تھی جب پیرس کے میوزیم آف ماڈرن آرٹ سے 10 کروڑ یورو کے ماسٹر پیسز چوری کیے گئے جس میں مشہور مصور پابلو پکاسو سمیت کئی آرٹسٹس کی پینٹنگز شامل تھیں۔
سپائیڈر مین کے نام سے پہچانے جانے والے اس چور کو 2017 میں 8 سال کی سزائے قید سنائی گئی تھی
