غزہ کی جنگ پر یورپی ردعمل ایک ’ناکامی‘ ثابت ہوا ہے، ، ہسپانوی وزیر اعظم

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز کے مطابق غزہ کی جنگ پر یورپی ردعمل ایک ’ناکامی‘ ثابت ہوا ہے، جس کی وجہ سے یورپ کے عالمی سطح پر قابل اعتماد ہونے میں کمی کے خطرات پیدا ہو گئے ہیں۔
برطانوی دارالحکومت سے بدھ کے روز موصولہ رپورٹوں میں کہا گیا ہے کہ ہسپانوی سربراہ حکومت سانچیر نے یہ بات لندن میں برطانیہ کے وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ساتھ ایک ملاقات سے قبل کہی۔ یورپی یونین کے رکن ملک اسپین کے وزیر اعظم سانچیز ایسے پہلے یورپی رہنما ہیں، جو اسرائیل پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ غزہ پٹی میں فلسطینیوں کی ‘نسل کشی‘ کا مرتکب ہو رہا ہے۔


اس پس منظر میں ہسپانوی وزیر اعظم نے برطانوی اخبار گارڈیئن کو بتایا کہ غزہ پٹی میں اسرائیلی فلسطینی تنازعہ ”21 ویں صدی میں بین الاقوامی تعلقات کے حوالے سے تاریک ترین مثالوں میں سے ایک‘‘ کی عکاسی کرتا ہے۔

غزہ کی جنگ پر یورپی ردعمل ناکامی کیسے؟

اپنے اس اخباری انٹرویو میں وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے غزہ پٹی کی جنگ پر یورپ کا ردعمل کے بارے میں کہا، ”یہ ایک ناکامی ہے۔‘‘ ان کا کہنا تھا، ”یقینی طور پر۔ یہ بھی ایک حقیقت ہے کہ یورپی یونین کے اندر بھی ایسے ممالک ہیں، جو اسرائیل پر اثر انداز ہونے کے معاملے میں آپس میں منقسم ہیں۔

پیدرو سانچیز کا کہنا تھا، ”لیکن میری رائے میں یہ بات ناقابل قبول ہے۔ اگر ہم بین الاقوامی سطح پر اپنے قابل اعتماد ہونے میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں، خاص طور پر دیگر بحرانوں کے تناظر میں بھی، جیسا کہ ہمیں یوکرینی جنگ کے حوالے سے بھی ایک بحران کا سامنا ہے، تو (غزہ کی جنگ سے متعلق) ہمارا موقف زیادہ عرصے تک قائم نہیں رہ سکتا۔‘‘

ہسپانوی وزیر اعظم کا یہ موقف ان رپورٹوں کے تناظر میں سامنے آیا ہے کہ غزہ پٹی کے مقامی حکام کے مطابق اسرائیل کی طرف سے ایک بڑی فوجی پیش قدمی کو جاری رکھنے کی کوششوں کے دوران غزہ پٹی میں کیے جانے والے اسرائیلی حملوں میں 31 افراد مارے گئے۔

برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی نے اسی ہفتے پیر کو لندن میں ملکی پارلیمان سے خطاب کرتے ہوئے اسٹارمر حکومت کے اس موقف کا اعادہ کیا تھا کہ وہ ابھی تک اس سوچ کی حامل ہے کہ لندن رواں ماہ ہی ایک آزاد فلسطینی ریاست کے وجود کو باقاعدہ طور پر تسلیم کر سکتا ہے۔

برطانیہ کے علاوہ چند دیگر یورپی ممالک بھی اسی مہینے اقوام متحدہ کے ایک اجلاس کے موقع پر ایسا کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

ہسپانوی وزیر اعظم کی امریکی صدر ٹرمپ سے شکایت

ہسپانوی وزیر اعظم پیدرو سانچیز نے اپنے اس انٹرویو میں یہ بھی کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی قیادت میں امریکہ اس بین الاقوامی نظام کو ختم کرتا جا رہا ہے، جو دوسری عالمی جنگ کے بعد قائم کیا گیا تھا۔

ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ امریکہ کی طرف سے عالمی ادارہ صحت جیسے بڑے اداروں سے نکل جانے کے فیصلوں کے بعد دراصل یورپی یونین اور برطانیہ کے لیے یہ موقع پیدا ہو گیا ہے کہ وہ خود کو عالمی سطح پر زیادہ مؤثر قیادت کے طور پر تسلیم کرائیں۔

سانچیز کے الفاظ میں، ’’وہ سب سے حیران کن حقیقت جس کا ہمیں اس وقت سامنا ہے، یہ ہے کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد کے انٹرنیشنل آرڈر کے اہم ترین معمار کے طور پر خود امریکہ ہی اب اس بین الاقوامی نظام کو کمزور کر رہا ہے اور یہ بات امریکی معاشرے اور باقی ماندہ دنیا کے لیے بھی کسی بھی طور مثبت نہیں ہو گی۔

اسپین کے وزیر اعظم نے کہا، ”یہی وجہ ہے کہ میں سوچتا ہوں کہ اب یورپی یونین اور برطانیہ کے لیے بھی ایک اہم موقع ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں