جرمنی میں چاقو حملے کے بعد افغان مہاجر کو گولی مار دی گئی
جرمن پولیس نے جمعرات کو بتایا کہ باڈن ورٹمبرگ کے شہر وانگن میں ایک 27 سالہ افغان شخص کو اُس وقت گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا، جب اس نے گرفتاری سے بچنے کے لیے دو پولیس اہلکاروں پر چاقو سے حملہ کر دیا۔
وانگن شہر کے رہائشی علاقے میں پیش آنے والے اس واقعے کے دوران ایک پولیس اہلکار شدید زخمی بھی ہوا ہے۔ پولیس اور پراسیکیوٹرز کے مشترکہ بیان کے مطابق دو پولیس اہلکار ایک معمول کے آپریشن کے تحت اس شخص کو اس کے گھر سے گرفتار کرنے گئے تھے تاکہ اسے جسمانی تشدد کے جرم میں سزا کے لیے عدالت میں پیش کیا جا سکے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا ہے، ”اس دوران ملزم نے اچانک چاقو نکالا اور بغیر کسی پیشگی انتباہ کے اہلکاروں پر حملہ کر دیا۔
پولیس نے جوابی کارروائی میں کئی گولیاں چلائیں، جن سے حملہ آور شدید زخمی ہوا اور فوری طبی امداد کے باوجود موقع پر ہی دم توڑ گیا۔
حملے میں ایک پولیس اہلکار متعدد چوٹوں کی وجہ سے شدید زخمی ہے، تاہم اس کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
پولیس اور پراسیکیوٹرز نے اس واقعے کی مکمل تفصیلات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کر دی ہیں، جن میں پولیس کی جانب سے اسلحے کے استعمال کی جانچ پڑتال کرنا بھی شامل ہے۔
اشٹٹ گارٹ میں صوبائی کریمنل پولیس آفس کی ترجمان نے اسے ایک ”معمول کا پولیس آپریشن‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ہلاک ہونے والا شخص عام شہریوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں تھا۔ واقعے کے بعد علاقے کو وسیع پیمانے پر سیل کر دیا گیا اور متعدد پولیس گاڑیاں جائے وقوعہ پر تعینات کی گئیں۔