جرمنی میں ایک سال کے دوران ایک لاکھ صنعتی ملازمتیں ختم
ایک آڈٹنگ اور کنسلٹنگ فرم کے مطابق جرمنی میں جاری معاشی بحران کی وجہ سے ملکی صنعت میں ایک برس کے اندر ایک لاکھ سے زائد ملازمتیں کم ہوئی ہیں۔ ملک کا آٹوموٹیو سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
جرمنی کی ایک آڈٹنگ اور کنسلٹنگ فرم ‘ای وائی‘ کی جانب سے جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے ساتھ شیئر کیے گئے ایک تجزیے کے مطابق ملک میں جاری معاشی بحران کی وجہ سے جرمن صنعت کو ایک سال کے اندر ایک لاکھ سے زائد ملازمتوں کا نقصان اٹھانا پڑا ہے، جس میں ملک کا اہم آٹوموٹیو سیکٹر سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔
ملک کے آٹو موٹیو سیکٹر میں تقریباﹰ 45,400 ملازمتوں کی کٹوتی کی گئی۔ جرمنی کے وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد وشمار کی بنیاد پر مبنی اسٹڈی کے مطابق رواں برس کی پہلی سہ ماہی کے اختتام تک جرمن صنعت نے 5.46 ملین افراد کو روزگار فراہم کیا جو ایک سال پہلے کے مقابلے میں 1.8 فیصد یا 101,000 کم ہے۔
2019 ءکے اواخر میں شروع ہونے والی کورونا کی وباء کے بعد سے اب تک مجموعی طور پر 217,000 ملازمتوں کی کمی ہو چکی ہے جو مجموعی ملازمتوں کا 3.8 فیصد بنتا ہے۔ 2018ء میں جرمن صنعت تقریباً 5.7 ملین ملازمتوں کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی تھی۔
ای وائی کے مینیجنگ پارٹنر جان بروہلکر کے مطابق جرمن صنعتی کمپنیاں شدید دباؤ میں ہیں: ”جارحانہ حریف، خاص طور پر چین سے، قیمتوں میں کمی لا رہے ہیں، اہم سیلز مارکیٹیں کمزور ہو رہی ہیں، یورپ میں طلب، کم سطح پر ہے اور پوری امریکی مارکیٹ کے گرد نمایاں غیر یقینی صورتحال ہے۔ ساتھ ہی، کمپنیاں اخراجات میں اضافے کے خلاف جدوجہد کر رہی ہیں، مثال کے طور پر توانائی اور عملے کی تنخواہوں کے حوالے سے۔
بروہلکر نے کہا کہ ملازمتوں میں کٹوتی کا سلسلہ فی الحال رُکتا دکھائی نہیں دے رہا ہے اور یہ کہ جرمن صنعت کی آمدنی میں 2024 ء کے آغاز میں شروع ہونے والی کمی کا سلسلہ جاری ہے۔
بروہلکر کو توقع ہے کہ اس سال کے آخر تک کم از کم 70 ہزار مزید صنعتی ملازمتیں ختم ہوجائیں گی۔ کمپنیوں نے، خاص طور پر مکینیکل اور آٹوموٹیو انجینئرنگ میں، لاگت میں کمی کے اقدامات شروع کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات دوبارہ بہتر ہونے سے پہلے ہمیں فی الحال بہت سی بری خبریں سننے کو ملیں گی۔