پیرس ایئر شو 2025

دنیا کا سب سے بڑا 55واں پیرس ایئرشو 16جون اپنی تمام تر رنگینیوں کیساتھ پیرس میں شروع ہوگا اور 22جون کو اختتام پذیرہوگا ، پیرس ایئر شو دنیا کا سب سے بڑا ایئرشو اور ایرو اسپیس انڈسٹری نمائش کا ایونٹ ہے ،


پیرس ایئر شو فرانس کےدارالحکومت پیرس میں ہر سال منعقد ہونے والا ائیر شو ہے جس میں ہوائی جہازوں کی نمائش کی جاتی ہے اس کا آغاز 1908ء میں ہوا جسے تقریبا ایک لاکھ لوگوں نے دیکھا اور اس میں 380 جہازوں کے نمونے استعمال کیے گئے۔

پیرس ایئر شو، دنیا کا سب سے بڑا ایئر شو ہوتا ہے۔ پیرس ایئرشو کا انعقاد ہر دو سال بعد 16جون سے 22 جون کے درمیان کیا جاتا ہے۔ دنیا بھرسے ایروسپیس، ایوی ایشن سے متعلق کمپنیوں کے علاوہ بڑی بڑی دفاعی کمپنیاں بھی ایئرشو میں شرکت کرتی ہیں۔ پیرس ائیر شو 2025 16 جون سے 22 جون تک پیرس میں منعقد ہو گا۔

دنیا بھر سے ایروسپیس، ایوی ایشن سے متعلق کمپنیوں کے علاوہ بڑی بڑی دفاعی کمپنیاں بھی ایئرشو میں شرکت کرینگی ،پیرس ایئر شو میں ہر طرح کے معاہدے کیے جاتے ہیں ہیں فرانس کی میرین سے لیکر رافیل جنگی جہازوں کی خریداری اربوں یوروز میں ہوتی ہے کیونکہ فرانس کے جنگی سازو سامان کو دنیا بھر میں مضبوط اور طاقتور تصور کیا جاتا ہے
اس کے علاوہ دنیا کی سب سے بڑی اسلحہ ساز امریکن کمپنیاں بھی اس شو کا حصہ ہوتی ہیں اور ساری دنیا کی توجہ کا مرکز ہوتی ہیں جن میں جنگی جہاز ائیر سپیس میزائل اور جنگ کے آلات شامل ہوتے ہیں


چائنہ بھی اس ائیر شو میں شرکت کرتا ہے اور اپنے جنگی آلات کو نمائش کے لئیے پیش کرتا ہے
یہ لگاتار 55 ائیر شو ہے جس میں دنیا بھر سے جنگی آلات جنگی طیارے اور ہر قسم کے مسافر جہاز بھی اس شو کا حصہ ہوتے ہیں
اس دفعہ اس میں46 ممالک کی کمپنیاں اس میں شرکت کر رہی ہیں اور تین لاکھ سے زائد افراد اس شو کا وزٹ کریں گے اور 150 ائیر کرافٹ نمائش کے لئے رکھے گئے ہیں
اس سے قبل 2019 میں پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر نے پیرس ائیر شو میں شرکت کی تھی اور ساری دنیا کے خریداروں کو متاثر کرنے میں کامیاب رہی تھی مگر اس سال ابھی تک کنفرم نہیں ہو سکا کہ آیا پاکستان اس میں شرکت کرے گا یا نہیں آخری بار 2023 میں پاکستان نے جے ایف 17 کو نمائش کے لئیے پیش نہیں کیا تھا جبکہ کچھ اور جہاز اس نمائش میں رکھے گئے تھے
پیرس کےایئر شو 2019کے دوران پاک فضائیہ کے جے ایف 17 تھنڈرنے شاندار کرتب دکھا کرحاضرین کو دنگ کردیاتھا۔ پیرس کے قریب لابورجےایئرپورٹ کی فضاؤں میں منعقد 7 روزہ ایئرشو میں پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر کی گھن گرج نے ماحول گرما دیا،لڑاکا طیارے کے کرتبوں سے شرکا کی بڑی تعداد متاثر ہوئی ،پاکستانی پائلٹ نے طیارے کو فضا میں اپنی مہارت کے جوہردکھائے اور حاضرین کو محظوظ کیاتھا۔


‎ہرسال کی طرح اس سال بھی انٹرنیشنل پیرس ایئر شو میں پیرس کی فضاؤں میں دنیا بھر کے طیارے اُڑان بھریں گے اس موقع پر پیرس کی فضائیں لڑاکا طیاروں کی گن گرج سے گونج اٹھتی ہیں جس کو دیکھنے کیلئے لاکھوں سیاح پیرس کا رخ کرتے ہیں
پیرس ایئر شو میں ہوا بازی کی صنعت کی پوری سپیکٹرم کو اکٹھا کیا جاتا ہے ،سول ایوی ایشن کمپنیوں سے لے کر ہوائی جہاز کے مینوفیکچررز، ہتھیاروں کے نظام، ڈرون پروڈیوسرز شامل ہیں ،
جنگ کی وجہ سے پیرس ایئر شو میں پچھلے
سال اسرائیل کی دفاعی کمپنیوں پر پابندی لگا دی گئی تھی کہ وہ پیرس ایئر شو میں حصہ نہیں لے سکیں گی۔ کیونکہ فرانس غزہ کے شہریوں پر اسرائیل کی بمباری کے حق میں نہیں تھا۔ تاہم زرائع کے مطابق ماہ جنوری 2025اب غزہ میں جنگ بندی سے اسرائیل کو اجازت مل گئی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق فرانسیسی صدر ایمانوئل میکروں کی طرف سے یقین دہانی کرائی گئی ہے کہ اسرائیلی کمپنیاں پیرس میں منعقد ہونے والے ایئر شو میں حصہ لے سکیں ۔
یہ بات وزیر اعظم نیتن یاہو اور فرانس کے صدر کے درمیان فون پر ہونے والی بات چیت کے دروان سامنے آئی ہے۔ میکروں نے نیتن یاہو کوتسلی دی ہے کہ اب اسرائیلی کمپنیاں بھی شرکت کر سکیں گی۔


فرانس کی طرف سے اسرائیلی کمپنیوں پر عائد کی گئی اس پابندی کی وجہ سے دوطرفہ تعلقات تعلقات میں خرابی آئی تھی ،اگرچہ ماہ اکتوبر 2024 میں ایک فرانسیسی عدالت نے پیرس کے قریب بحری ہتھیاروں کی نمائش میں حصہ لینے والی اسرائیلی کمپنیوں پرعاید کی گئی حکومتی پابندی کالعدم قرار دے دی تھی لیکن یہ فیصلہ ان کی نمائش میں بہت تاخیر سے آیا،پانچ ماہ بعد پیرس نے اسرائیلی کمپنیوں کو یوروناول کی بحری نمائش سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا لیکن اس معاملے میں بروقت فیصلہ آیا اور کمپنیاں نمائش کے قابل ہو گئیں،
رواں ماہ 2025 تک، اسرائیلی دفاعی صنعتوں کو شو کے منتظمین کی طرف سے باضابطہ طور پر شرکت کی اجازت ہے ،اسرائیل ایرو اسپیس انڈسٹریز، ایلبٹ سسٹمز، رافیل، اور دیگر جیسی کمپنیوں سے توقع کی جاتی ہے کہ وہ جدید ترین ٹیکنالوجیز کی نمائش کریں گے، بشمول انٹرسیپشن سسٹم، ٹیکٹیکل ڈرون، انٹیلی جنس طیارے، درست میزائل شامل ہونگے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں