سعودی عرب، عراق، ملائیشیا، یو اے ای، قطر اور عمان سے 5 ہزار 402 پاکستانی بھکاری ملک بدر ؛ وزارت داخلہ

2 سالوں میں کورئیرپارسل کمپنیوں کے ذریعے
منشیات اسمگلنگ کے 344کیسز رجسٹر ہوئے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی کی جانب سے قومی اسمبلی اجلاس میں جمع کرائے گئے تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ 2 سالوں میں کورئیرپارسل کمپنیوں کے ذریعے منشیات اسمگلنگ کے 344 کیسز رجسٹر ہوئے۔تحریری جواب میں بتایا گیا ہے کہ 70 کیسز میں منشیات ملک کے اندر اور 174 میں بیرون ملک لے جانے کی کوشش اے این ایف نے ناکام بنادی، تعلیمی اداروں سے منشیات کے خاتمے کے لیے 349 آپریشنز کیے گئے۔تحریری جواب میں مزید بتایا گیا ہے کہ 400 منشیات فروشوں کو گرفتار کرکے 1393 کلو منشیات ضبط کی گئی جب کہ سال 2024 میں 392 منشیات فروشوں کو سزا بھی سنائی گئی۔


اس کے علاوہ بیرون ملک سے ملک بدربھکاریوں سے متعلق تحریری تفصیلات بھی وزارت داخلہ نے قومی اسمبلی میں جمع کرادیں۔وزارت داخلہ نے بتایا کہ 2024 سے اب تک بیرون ممالک سے 5 ہزار 402 پاکستانی بھکاریوں کو ملک بدر کیا گیا جن میں سعودی عرب، عراق، ملائیشیا، یو اے ای، قطر اور عمان سے پاکستانی بھکاریوں کو ملک بدرکیاگیا۔وزارت داخلہ کے مطابق سعودی عرب سے 4498، عراق سے 242، ملائیشیا سے 55 اور یو اے ای سے 49 پاکستانی بھکاری ملک بدر کئے گئے۔


مزید بر آں قومی اسمبلی کے بدھ کو اجلاس میں اراکین قومی اسمبلی پارلیمنٹ لاجزکی تزئین و آرائش اورمرمت نہ ہونے پرپھٹ پڑے۔قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اراکین قومی اسمبلی نے پارلیمنٹ لاجزکی تزئین وآرائش اورمرمت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی ملک عامر ڈوگر نے کہا کہ سی ڈی اے ہمارے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کرتا ہے جب کہ اس دوران شازیہ ثوبیہ سومرو نے صفائی سمیت دیگر مسائل حل نہ کیے جانے کا شکوہ کیا۔ ڈپٹی اسپیکر غلام مصطفی شاہ کا کہنا تھا کہ سی ڈی ایکی کارکردگی انتہائی ناقص ہے، ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر سی ڈی اے پارلیمنٹ لاجز کو معطل کیاہے جب کہ پارلیمنٹ لاجز کے مسائل کے حل کیلئے نئے ٹینڈرز جاری ہونگے۔اس موقع پر پی پی رہنما نوید قمر نے کہا کہ ڈائریکٹر اور ڈپٹی ڈائریکٹر کو رفع دفع کرنے کی بجائے سی ڈی اے کو رفع دفع کردیں۔ مزید بر آں وفاقی وزیرپارلیمانی امورڈاکٹرطارق فضل چوہدری نے کہاہے کہ حالیہ بھارتی جارحیت کے دوران پاکستانی میڈیا نے عالمی میڈیائی جنگ درست اورحقائق پرمبنی رپورٹنگ سے جیتی، پی ٹی وی،سرکاری نشریاتی اداروں اورقومی میڈیا نے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کی ہیں۔ ڈاکٹرشہلارضا کے سوال پرپارلیمانی امورکے وفاقی وزیرڈاکٹرطارق فضل چوہدری نے ایوان کوبتایا کہ پی ٹی وی نے انٹرنیشنل میڈیا رائٹس اورسٹریٹجک وعدوں کوپوراکرنے کیلئے بھاری اخراجات برداشت کئے ہیں۔حالیہ بھارتی جارحیت کے دوران ملک نازک حالات سے گزررہاتھا جس میں پی ٹی وی اورسرکاری نشریاتی اداروں نے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کی ہیں۔ہماری میڈیا نے فعال اورذمہ دارانہ کرداراداکیا۔انہوں نے کہاکہ پی ٹی وی سے متعلق مسائل کوحل کیاجارہاہے۔ اس موقع پر آسیہ ناز تنولی کے سوال پر پارلیمانی سیکرٹری مختارعلی ملک نے ایوان کوبتایا کہ اسلام آباد میں سیوریج لائنز کی لائنوں کے حوالہ سے تفصیلی سروے ہورہاہے، سی ڈی اے کوشش کررہی ہے کہ پرانے سیوریج لائنز کو تبدیل کیا جائے اورجہاں خرابی ہے وہ دورکی جائے۔ انہوں نے کہا سی ڈی اے پرانی سیوریج لائنز کوتبدیل کرنے کیلئے اقدامات کررہی ہے،مارگلہ ہلز میں گرائی گئی عمارتوں کے مالکان کومعاوضوں کی ادائیگی جلد شروع ہوگی۔ ڈاکٹرشازیہ صوبیہ اسلم کے سوال پرانہوں نے کہاکہ مارگلہ ہلز میں گرائی جانے والی عمارتوں کے معاوضوں کے حوالہ سے متعددجعلی کلیم داخل کئے گئے۔اس حوالہ سے جامع تحقیقات ہورہی ہے اورچھ ڈائریکٹوریٹ کام کر رہے ہیں۔ آئندہ دوتین ماہ میں کلیمز کی تحقیقات کے حوالہ سے رپورٹ آجائیگی اوراس کی روشنی میں معاوضوں کی ادائیگی کاعمل شروع ہوجائے گا۔ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی نے پی آئی اے کے 2020میں کریش ہونے والے طیارے کے متاثرین کے اہل خانہ کو معاوضہ کی عدم ادائیگی پر اراکین کی تشویش کے بعد توجہ دلاؤ نوٹس موخر کردیا۔بدھ کو قومی اسمبلی میں پارلیمانی سیکرٹری برائے ایوی ایشن زیب جعفر نے بتایا کہ 2020 کے طیارے کے حادثہ میں جاں بحق ہونے والے تمام مسافروں کے اہل خانہ کو ادائیگی کر دی گئی ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں